Scroll to Top

عقیدہ – اسلام کی بنیاد اور زندگی کا سرچشمہ

عقیدہ – اسلام کی بنیاد اور زندگی کا سرچشمہ

عقیدہ انسان کی زندگی میں وہی مقام رکھتا ہے جو جسم میں روح کا ہے۔ اگر عقیدہ درست ہو تو نیت پاک، عمل صالح، اور زندگی کا رخ جنت کی طرف ہو جاتا ہے۔ اسلام کی پوری عمارت صحیح عقیدے پر قائم ہے۔ بغیر عقیدے کے نہ عبادات معتبر ہیں، نہ اخلاق قابلِ قدر۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہر نبی کو سب سے پہلے توحید کی دعوت کے ساتھ مبعوث فرمایا۔


🌟 عقیدہ کی تعریف

لغوی معنی:
“عقیدہ” عربی زبان کے لفظ “عقد” سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں “گرہ لگانا” — یعنی ایسا پختہ یقین جو دل میں راسخ ہو جائے۔

اصطلاحی معنی:
اسلامی عقیدہ سے مراد یہ ہے کہ انسان اللہ، اس کے فرشتوں، کتابوں، رسولوں، یومِ آخرت اور قضا و قدر پر کامل یقین رکھے — یہی ایمان کے چھ بنیادی ارکان ہیں۔


📖 قرآن مجید میں عقیدے کی اہمیت

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

“آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْهِ مِن رَّبِّهِ وَالْمُؤْمِنُونَ ۚ كُلٌّ آمَنَ بِاللَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ”
(البقرۃ: 285)

ترجمہ: رسول اور اہل ایمان سب اللہ، اس کے فرشتوں، اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے۔”

یہی عقیدے کی بنیاد ہے۔


🕋 عقیدے کی اقسام

علمائے کرام کے مطابق عقیدے کی چند بنیادی اقسام ہیں، جیسے:


عقیدے کی اہمیت

  1. اعمال کی قبولیت کی شرط:
    عقیدہ درست ہو تو عمل معتبر ہوتا ہے، ورنہ ضائع۔
  2. نجات کا معیار:
    جنت کا راستہ عقیدے سے طے ہوتا ہے، صرف ظاہری عمل کافی نہیں۔
  3. زندگی کا رخ متعین کرنا:
    عقیدہ انسان کو مقصد، وقار اور سکون دیتا ہے۔
  4. آخرت میں پہلا سوال:
    ایمان کے بغیر کوئی نیکی قابلِ قبول نہیں۔

عقیدے میں بگاڑ کی ہلاکت خیزی

اگر عقیدہ خراب ہو جائے تو:

فرمانِ الٰہی ہے:

“وَلَوْ أَشْرَكُوا لَحَبِطَ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ”
(الأنعام: 88)

ترجمہ: “اگر وہ شرک کریں تو ان کے تمام اعمال ضائع ہو جائیں گے۔”


🛡️ صحیح عقیدے کی علامتیں


🌿 عقیدے کی حفاظت کیسے کریں؟

  1. قرآن و سنت کا مطالعہ کریں
  2. سچے علمائے حق کی صحبت اپنائیں
  3. شکوک و شبہات سے پرہیز کریں
  4. اللہ سے ہدایت کی دعا کرتے رہیں

نبی ﷺ کی مبارک دعا:

“یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ، ثَبِّتْ قَلْبِی عَلَى دِینِکَ”
“اے دلوں کے پلٹنے والے! میرے دل کو اپنے دین پر ثابت رکھ!”
(ترمذی)


✍️ نتیجہ

عقیدہ وہ بنیاد ہے جس پر انسان کی پوری زندگی استوار ہوتی ہے۔ عقیدے کی درستگی کے بغیر نجات ممکن نہیں۔ آج کے فتنہ زدہ دور میں سب سے بڑی ذمہ داری یہی ہے کہ ہم:

ہماری عزت، بقا اور کامیابی — سب عقیدے سے وابستہ ہے۔

اللّٰہ تعالیٰ ہمیں خالص عقیدہ نصیب فرمائے، ایمان کے ساتھ موت دے، اور اپنے نبی ﷺ کی رفاقت عطا فرمائے۔ آمین