Scroll to Top

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت

 

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت  

 

تعارف:

نبی کریم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم وہ عظیم ترین ہستی ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے انسانیت کی ہدایت اور فلاح کے لیے آخری نبی بنا کر بھیجا۔ آپ ﷺ کی زندگی نہ صرف مسلمانوں کے لیے بلکہ تمام انسانوں کے لیے کامل نمونہ (أسوة حسنہ) ہے۔

نسب اور پیدائش:

آپ ﷺ کا نام محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب تھا۔ آپ قریش کے معزز ترین قبیلہ بنو ہاشم سے تعلق رکھتے تھے۔ آپ کی ولادت عام الفیل میں، یعنی سن 570 عیسوی میں مکہ مکرمہ میں ہوئی۔

نبوت سے قبل زندگی:

نبی کریم ﷺ نے نبوت سے قبل بھی ہمیشہ سچائی، دیانت، امانت اور خلوص کی زندگی بسر کی۔ مکہ کے لوگ آپ کو الصادق الامین (سچّا اور امانت دار) کے لقب سے پکارتے تھے۔

بعثت اور دعوت:

چالیس سال کی عمر میں اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کو نبوت عطا فرمائی۔ سب سے پہلے سورۃ العلق کی ابتدائی آیات نازل ہوئیں۔ آپ ﷺ نے سب سے پہلے اپنے قریبی لوگوں کو دعوت دی، اور رفتہ رفتہ دعوتِ اسلام پوری انسانیت تک پھیلتی چلی گئی۔

مکہ کی مشکلات:

مکی زندگی میں آپ ﷺ کو اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو طرح طرح کی اذیتیں اور مظالم سہنے پڑے۔ کفار مکہ نے آپ کو روکنے کے لیے ہر ممکن طریقہ آزمایا، مگر آپ ﷺ نے صبر، حلم اور استقامت کا مظاہرہ فرمایا۔

ہجرت اور مدنی زندگی:

جب مکہ میں حالات ناقابلِ برداشت ہوگئے، تو اللہ کے حکم سے آپ ﷺ نے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت فرمائی۔ وہاں اسلامی ریاست قائم ہوئی، اور آپ ﷺ نے عدل، مساوات، بھائی چارے، اور عبادت و سیاست کی بنیادوں پر ایک مثالی معاشرہ تشکیل دیا۔

غزوات اور دفاعِ اسلام:

مدنی زندگی میں آپ ﷺ نے کئی غزوات میں حصہ لیا جیسے غزوہ بدر، احد، خندق، اور فتح مکہ۔ ہر جنگ میں مقصد صرف دین اسلام کا دفاع تھا، نہ کہ دنیاوی غلبہ۔

اخلاقِ نبوی:

آپ ﷺ کی سب سے نمایاں خصوصیت اخلاقِ عظیم تھا۔ قرآن نے گواہی دی:

وَإِنَّكَ لَعَلَى خُلُقٍ عَظِيمٍ
(بے شک آپ عظیم اخلاق پر فائز ہیں) — [سورۃ القلم: 4]

آپ ﷺ نے فرمایا:

“مجھے اخلاق کی تکمیل کے لیے مبعوث کیا گیا ہے۔”
(مسند احمد)

رحمت للعالمین:

اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت قرار دیا:

وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ
(ہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا) — [سورۃ الانبیاء: 107]

آپ ﷺ نے یتیموں، بیواؤں، غلاموں، دشمنوں، حتیٰ کہ جانوروں کے ساتھ بھی رحمت اور نرمی کا برتاؤ کیا۔

وفات:

نبی کریم ﷺ کا وفات 12 ربیع الاول، 11ھ کو مدینہ منورہ میں ہوا۔ آپ ﷺ کی قبر مبارک مسجد نبوی کے حجرہ میں ہے جہاں آپ ﷺ کو حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کے ساتھ دفن کیا گیا۔


نتیجہ:

نبی کریم ﷺ کی سیرت روشنی کا ایسا مینار ہے جو قیامت تک انسانیت کی رہنمائی کرتا رہے گا۔ آپ ﷺ کی اطاعت، اتباع، اور محبت ایمان کا تقاضا ہے۔

“تم میں سے کوئی مؤمن نہیں ہو سکتا جب تک کہ میں اسے اس کے والد، اس کی اولاد اور تمام انسانوں سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں۔”
(صحیح بخاری)