❖ تمہید

اسلام ایک ایسا دین ہے جو انسان کی فطرت سے ہم آہنگ، عقل سے روشن، اور روح سے جڑا ہوا ہے۔ اس دین کی بنیاد جس عظیم ترین عقیدے پر رکھی گئی ہے، وہ ہے:
“عقیدۂ توحید” — یعنی اللہ تعالیٰ کی یکتائی، وحدانیت، اور الوہیت کو ماننا۔

توحید ہی وہ نور ہے جو انسان کو اندھیرے سے نکال کر اللہ کے قرب کی روشنی میں لاتا ہے۔ یہی وہ عقیدہ ہے جو انبیاء کا پہلا پیغام، قرآن کی روح، اور نجات کا واحد ذریعہ ہے۔


❖ توحید کی تعریف

لغوی معنی:
توحید کا مطلب ہے “ایک ماننا”۔

شرعی اصطلاح میں:
اللہ تعالیٰ کو ذات، صفات، افعال، عبادت اور حقوق میں اکیلا اور یکتا ماننا۔


❖ توحید کی اقسام

علمائے اسلام نے قرآن و سنت سے رہنمائی لیتے ہوئے توحید کو تین بنیادی اقسام میں تقسیم کیا ہے:

1. توحیدِ ربوبیت:

2. توحیدِ الوہیت (عبادت):

3. توحیدِ اسماء و صفات:


❖ توحید کی اہمیت

  1. توحید انسان کو شرک، وہم، اور غلامی سے آزاد کرتی ہے۔
  2. توحید ہی جنت میں داخلے کی کنجی ہے۔
  3. توحید انسان کو خودی عطا کرتی ہے — وہ کسی غیر اللہ کے سامنے جھکتا نہیں۔
  4. تمام انبیاء کی دعوت توحید ہی تھی:
    “اعْبُدُوا اللَّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَـٰهٍ غَيْرُهُ” (الاعراف: 59)

❖ شرک: توحید کا سب سے بڑا دشمن

شرک کی صورتیں:


❖ توحید کے فوائد

فائدہوضاحت
دلی سکوناللہ پر کامل بھروسا انسان کو خوف، غم، اور وہم سے آزاد کرتا ہے
عزت و غیرتموحد صرف اللہ سے ڈرتا ہے، کسی بندے یا حکومت سے نہیں
جنت کی ضمانتصحیح توحید کے ساتھ مرنے والا جنتی ہے
عبادات میں اخلاصعبادت محض اللہ کے لیے ہوتی ہے، ریاکاری ختم ہو جاتی ہے

❖ آج کا فتنہ: شرکِ خفی اور بدعات

یہ سب شرک کے خطرناک راستے ہیں — جو توحید کو بگاڑ دیتے ہیں۔


❖ ہماری ذمہ داری

  1. قرآن و سنت کی روشنی میں عقیدہ توحید کو سمجھیں
  2. اولاد کو بچپن سے “لا إله إلا الله” کی روح سکھائیں
  3. اپنے اعمال اور اقوال کو شرک سے پاک کریں
  4. دعوت، تعلیم، اور تربیت کے ذریعے توحید کی روشنی پھیلائیں

❖ نتیجہ

توحید محض ایک نظریہ نہیں — یہ ایک نظامِ زندگی ہے۔
یہ دل کو سکون، روح کو طاقت، اور زندگی کو مقصد عطا کرتی ہے۔

اللہ کی قسم! اگر ہماری زندگی کا نصب العین توحید ہو جائے —
تو ہم دنیا میں باوقار، اور آخرت میں کامیاب ہوں گے۔